Hazrat Muhammad SAW ke Paidaish Silsala Nasab aur Parwarish in Urdu

Blogger template December 12, 2023 December 12, 2023
to read
words
0 comments
Description: In this post you will be told about Hazrat Muhammad SAW, when and where he was born. All Information About Paidaish, Silsala Nasab and Perwarish in Th
-A A +A

Hazrat Muhammad SAW ke Paidaish Silsala Nasab aur Parwarish in Urdu

Hazrat Muhammad SAW ke Paidaish

In this post you will be told about Hazrat Muhammad SAW, when and where he was born. All Information About Paidaish, Silsala Nasab and Perwarish in This Post.

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ پیدائش کا دن اور تاریخ و مہینہ بتاؤ 

نو ربیع الاول یوم دو شنبہ مطابق 20 اپریل 871 عیسوی 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کا وقت کیا تھا 

صبح کی نماز کے وقت یعنی صبح صادق کے بعد اور افتاب نکلنے سے پہلے 

حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کون سے سال میں ہوئی 

.حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش سے 570 برس گزرنے کے بعد 871 عیسوی میں جس سال اصحاب فیل کا واقعہ ہوا تھا 

اصحاب فیل کون تھے اور ان کا واقعہ کیا تھا

حبشہ کے بادشاہ کی طرف سے ابرھ نام یمن کا گورنر تھا اس کو یہ سوجا کہ خانہ کعبہ کو معاذ اللہ منہدم کر دے تاکہ اس کے یہاں کا نقلی کعبہ اباد ہو جو اس نے صنعا یمن میں بنایا تھا چنانچہ بہت سا لشکر جس میں سینکڑوں ہاتھی تھے لے کر مکہ پر چڑھائی کر دی جب کعبہ کو منہدم کرنے کے لیے مکہ میں داخل ہوا تو اللہ تعالی نے چڑیوں کے ذریعے اس کے لشکر کو تباہ کر دیا اصحاب فیل کے معنی ہیں ہاتھیوں والے ان سے یہی لوگ مراد ہیں 

 چڑیوں نے ان کو کیسے تباہ کر دیا 

چڑیاں اپنی چونچوں سے چھوٹی چھوٹی کنکریاں پھینکتی تھی جو پتھروں کی طرح ان کے سروں میں گھس کر تمام بدن کو چیرتی ہوئی پار ہو جاتی تھی اور جس کو لگتی تھی اس کو ہلاک کر دیتی تھی 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے وقت کیا ہوا 

اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ ماجدہ حضرت امنہ نے ایک نور دیکھا جس سے مغرب اور مشرق روشن ہو گئے تھے فارس کی اگ بج گئی جو ایک ہزار برس سے ایک اتش قدہ میں برابر جل رہی تھی جس کی وہ لوگ پوجا کیا کرتے تھے فارس کے بادشاہ کسرہ کے محل میں زلزلہ اگیا جس سے 14 کنگرے گر پڑے اور اس قسم کے اور بھی واقعات ہیں جو بڑی کتابوں میں درج ہیں 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والد ماجد اور والدہ ماجدہ کے نام نامی کیا تھے 

والد ماجد کا نام عبداللہ تھا اور والدہ محترمہ کا نام امنہ تھا 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دادی اور نانی کے نام کیا تھے اور کس خاندان کی تھی 

دادی کا نام فاطمہ اور نانی کا نام برہ تھا حضور کی تمام دادیال اور نانیال خاندان قریش کی شریف اور معزز خاندانوں کی صاحبزادیاں تھیں 

اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھرانے کنبہ کو کیا کہا جاتا تھا 

بنو ہاشم یعنی ہاشم کی اولاد 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کوئی پائی بہن تھا یا نہیں اور چچا پھوپھیاں کتنی تھیں 

اپ صلی اللہ علیہ وسلم گویا در یتیم تھے ماں باپ کے اکلوتے تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نو یا 12 چچا تھے اور چھ پھوپھیاں تھیں 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام کس نے رکھا تھا اور یہ نام پہلے بھی ہوا کرتا تھا یا نہیں 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا عبدالمطلب نے حضور کا یہ نام رکھا تھا 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والد ماجد نے کتنی عمر پائی اور ان کی وفات کب ہوئی 

مشہور یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والد ماجد کی عمر کل 64 برس ہوئی اور حضور کی پیدائش سے دو ماہ پہلے وفات پا چکے تھے 

اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ ماجدہ نے کب تک اپ کی پرورش کی 

حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کے چوتھے یا چھٹے سال تک اپ کی پرورش کی پھر ان کی وفات ہو گئی 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے پہلے کس کا دودھ پیا اور پھر کس کس کا تفصیل وار بیان کرو 

اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے پہلے اپنی والدہ ماجدہ اور پھر چند دن بعد ابو لہب کی باندی صہیبہ نے دودھ پلایا اس کے بعد یہ دولت حلیمہ سعدیہ کے حصہ میں ائی 

حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا حضور تک کیسے پہنچی 

چونکہ اس قبیلہ کی عورتیں عام طور سے قریش کے بچوں کو دودھ پلایا کرتی تھی اور سال میں دو مرتبہ اسی غرض سے مکہ ایا کرتی تھیں کہ جو بچے پیدا ہوئے ہوں ان کو دودھ پلانے کے لیے لے ائیں اسی وجہ سے اپنے قبیلہ کی عورتوں کے ساتھ حلیمہ رضی اللہ عنہ بھی طائف سے چل کر مکہ ائی تھی پھر چونکہ حلیمہ رضی اللہ عنہ کے دودھ کم تھا لہذا خوشحال لوگوں کے بچوں کو تو لے نہ سکیں حضرت کی خدمت کی سعادت ان کے ہاتھ لگ گئی کیونکہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی یتیم تھے زیادہ انعام و اکرام کی توقع نہ تھی 

 اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کی بدولت کیا کیا برکتیں حلیمہ رضی اللہ عنہ پر اور ان کے قبیلہ والوں پر ظاہر ہوئی 

بہت کچھ چند یہاں درج کی جاتی ہیں۔ حضرت حلیمہ کادودھ اتنا بڑھ گیا کہ ان کا بچہ جو پہلے بھوکا رہا کرتا تھا اب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ وہ بھی شکم سیر ہونے لگا اونٹنی جس کا دودھ خشک ہو چکا تھا خدا کے حکم سے اتنا دودھ دینے لگی کہ سب کو کافی ہوتا تھا حضرت حلیمہ ایک خچر پر سوار ہو کر ائی تھیں جو بہت کمزور اور دبلا تھا اور سب سے پیچھے چلتا تھا لیکن واپسی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کی بدولت خدا کے حکم سے ایسا چست اور تیز ہو گیا کہ سب کے اگے چلنے لگا جب مکان پر پہنچے تو دیکھا کہ قحط کے باعث بکریاں بالکل سوکھ گئی تھیں دودھ خشک ہو گیا تھا اور دور صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت ان میں برکت ہو گئی اور پورا دودھ دینے لگی 

اس عرصہ میں کیا کوئی عجیب واقعہ بھی پیش ایا 

دو سال بعد جب دودھ چھڑا دیا گیا تو حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو مکہ لے گئی کہ اپ کی والدہ ماجدہ کے سپرد کر دیں مگر وہاں طاعون پھیلا ہوا تھا حلیمہ رضی اللہ عنہ حضور کی برکتوں کا لطف پہلے اٹھا چکی تھی اب و ہوا کی خرابی کے بہانہ سے واپس لے ائیں کچھ زیادہ دن نہیں گزرے تھے کہ عجیب واقعہ یہ دیکھا کہ دو فرشتے انسان کی شکل میں حضور کے سامنے ائے اور حضور کا ننھا سا سینہ اور شکم مبارک چاک کیا کلب مبارک کو نکالا اور نور سے بھر دیا حضور اس وقت دودھ شریک بھائی کے ساتھ بکریاں چرانے جنگل تشریف لے گئے تھے اپ کے بھائی نے حضرت حلیمہ کو اس واقعہ کی خبر دی اور پھر حضور کے تمام قصہ بیان کیا حضرت حلیمہ کو خوف پیدا ہوا اور حضور کو مکان پر پہنچا گئیں۔

Share this post

Post a Comment

0 Comments

4324939380394343613
https://islamimalumatinurdu.blogspot.com/