Meezan Aur Pulsirat ka Manzar | میزان اور پُل صراط کا بیان

Blogger template December 02, 2023 December 02, 2023
to read
words
0 comments
Description: Meezan aur Pulsirat ka Mukamal Bayan Riwayat se. Pulsirat ka Manzar aur Qayamat ka manzar. Full Details Post About Mezzan and Pul Sirat. Read All Isla
-A A +A

Meezan Aur Pulsirat ka Manzar | میزان اور پُل صراط کا بیان

Meezan Aur Pulsirat

Meezan aur Pulsirat ka Mukamal Bayan Riwayat se. Pulsirat ka Manzar aur Qayamat ka manzar. Full Details Post About Mezzan and Pul Sirat. Read All Islami Malumat in Urdu.

میزان اور پُل صراط کا بیان

امام ابو داؤد نے حضرت حسن رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے کہ 
ایک دفعہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ رونے لگی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تم کیوں روتی ہو کہا کہ مجھے دوزخ کا خیال اگیا ہے اور رو پڑی ہوں۔ یا رسول اللہ کیا اپ قیامت کے دن اپنے اہل کو یاد کریں گے۔ فرمایا کہ تین جگہوں میں کوئی کسی کو یاد نہیں کرے گا۔ 
نمبر ایک : میزان کے وقت جب تک کہ اسے معلوم نہ ہو جائے کہ اس کی میزان بھاری ہے یا ہلکی۔ 
نمبر دو : صحیفوں اور اعمال ناموں کے ملتے وقت کوئی کسی کو یاد نہیں کرے گا جب تک کہ معلوم نہ ہو جائے کہ اس کا عمال نامہ دائیں ہاتھ میں ملتا ہے یا بائیں ہاتھ میں یا پس پشت۔ 
نمبر تین: پل صراط جب کہ وہ جہنم کے کنارے پر رکھا جائے گا جب تک کہ معلوم نہ ہو جائے کہ وہ گزر جائے گا یا نہیں
ترمذی میں حضرت انس رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ قیامت کے روز میری شفاعت کریں۔ فرمایا اگر اللہ نے چاہا تو میں کروں گا۔ میں نے کہا کہ میں اپ کو کہاں تلاش کروں۔ فرمایا: کہ اول مجھے پل صراط پر تلاش کرنا۔ میں نے عرض کی اگر اپ کو وہاں نہ پاؤں۔ فرمایا: پھر مجھے میزان کے پاس تلاش کرنا۔ میں نے عرض کی اگر میزان کے پاس بھی اپ نہ ملیں۔ فرمایا: پھر مجھے حوض پر تلاش کرنا کہ میں ان تین جگہوں سے باہر نہیں ہوں گا۔

حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے 

کہ پل صراط جہنم کے راستے پر رکھا جائے گا جو تیز تلوار کی دھار کی مانند ہوگا۔ اس پر اگ کی کانٹے ہوں گے۔ بعض تو اس میں صاف گر پڑیں گے۔ اور بعد بجلی کی مانند گزر جائیں گے۔ بعض ہوا کی طرح اور بعض گھوڑے کی مانند۔ بعض تیز انسان کی طرح اور بعض بالکل نارمل ادمی کی طرح چلتے ہوئے۔ پھر اخر میں وہ شخص ہوگا جس کو اگ نے جھلس دیا ہوگا اور اس نے اگ میں بہت تکلیف اٹھائی ہوگی۔ پھر اس کو اللہ تعالی اپنے فضل و کرم سے جنت میں داخل کرے گا اور کہے گا مانگ کیا مانگتا ہے سوال کر کیا چاہتا ہے۔ وہ کہے گا یا الہی تو سب سے استضر کرتا ہے حالانکہ تو بڑی عزت والا رب ہے اب اللہ فرمائے گا مانگ کیا مانگتا ہے سوال کر کیا چاہتا ہے۔ بس جب اس کی امیدیں ختم ہو جائیں گی تو اللہ تعالی اس کو کہے گا تیرے لیے وہ ہے جو تو نے مانگا اور اتنا اور بھی۔

مسلم نے حضرت ام مبشر انصاریہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کی ہے کہ 

وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ کے پاس کہتے ہوئے سنا کہ انشاءاللہ جب لوگوں نے درخت کے نیچے بیعت کی تھی ان میں سے کوئی بھی دوزخ میں داخل نہ ہوگا۔ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ نے کہا یا رسول اللہ یہ ضروری نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ان کو ڈانٹا۔ حضرت حفصہ نے کہا یہ ایات کیا کہتی ہے ترجمہ : تم میں سے ہر کوئی اس میں انے والا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں یہ سچ ہے مگر یہ بھی فرمایا ہے ترجمہ : پھر ہم پرہیزگاروں کو نجات دیں گے اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل گرا ہوا چھوڑ دیں گے۔

امام احمد نے روایت کی ہے کہ 

ایک جماعت نے جہنم میں بھی اختلاف کیا ہے بعض نے کہا ہے کہ مومن اس میں داخل ہی نہ ہوگا۔ اور بعض نے کہا ہے کہ داخل تو سب ہوں گے مگر پھر اللہ تعالی پرہیزگاروں کو نجات دے گا۔ بعض نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اس کے متعلق سوال کیا۔ جواب دیا کہ ایک دفعہ سب داخل ہوں گے پھر اپنی دو انگلیوں کو دونوں کانوں میں ڈالا اور کہا کہ میرے دونوں کان بہرے ہو جائیں ۔ اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے نہ سنا ہو کہ داخل ہونے سے کوئی نیک و کار و بدکار نہیں بچے گا۔ لیکن دوزخ کی اگ مومنوں پر ٹھنڈی اور باسلامت ہو جائے گی۔ جیسے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام پر ہو گئی تھی۔ یہاں تک کہ جہنم سردی سے چلا اٹھے گا۔

 حاکم نے روایت کی ہے کہ 

سب لوگ اگ میں داخل ہوں گے پھر اپنے اعمال کے وجہ سے لوٹ ائیں گے۔ سب سے پہلا بجلی کی طرح نکلے گا۔ دوسرا ہوا کی مانند گزرے گا۔ پھر گھوڑے کی دوڑ کی طرح پھر سوار کی مانند پھر معمولی رفتار والے انسان کی طرح۔

Share this post

Blogger template

AuthorBlogger template

You may like these posts

Post a Comment

0 Comments

4324939380394343613
https://islamimalumatinurdu.blogspot.com/